‫2021 امپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم بعد ازوبائی دورعالمگیر تعاون کا تصور پیش کرتا ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email
Print
Tumblr

گوانگژو، چین، 9 دسمبر، 2021 /شنہوا-ایشیا نیٹ/- تھیم “کثیر الجہتی 2.0: بعد ازوبائی دور عالمگیر تعاون”، 2021 امپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم 6 دسمبر کو گوانگ زو میں اختتام پذیر ہوگیا۔ 30 سے زیادہ ممالک کے  160 سے زائد سیاسی، تعلیمی اور کاروباری حلقوں  سے مہمانوں نے فورم میں آن لائن یا آن سائٹ شرکت کی۔

مہمانوں نے چھ اہم موضوعات ، بالترتیب “کثیر الجہتی اور پائیدار ترقی”، ” اصلاحات اور کھلے پن  کو آگےبڑھاتے ہوئے ، برابری کی بنیاد پر تعاون کےفروغ “، “عالمگیر نظم و نسق اور چین کا نقطہ نظر”، ” بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو میں شامل جامع، پائیدار اور زندگی سے متحرک شہر، “نئے مواقع اور نئے تعاون کے لیے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو” اور “چین-آسٹریلیا اقتصادی اور تجارتی تعلقات” پر اپنی بصیرت اور نظریات کا تبادلہ کیا۔ بات چیت کو بعد از وبائی  دور عالمگیر تعاون میں کثیرالجہتی کے اہم کردار پر اتفاق رائے اور 2021 امپیریل اسپرنگس اسٹیٹمنٹ کے اجراء سے نمایاں کیا گیا ہے۔

جیسا کہ بیان سے ظاہر ہوتاہے کہ انسان مشترکہ مستقبل کی ایک کمیونٹی ہیں۔ مختلف ممالک کے مندوبین نے وباسے لڑنے اور عالمی چیلنجوں سے نپٹنے کے لئے بحیثیت مجموعی ایک اتحاد پر اتفاق کیا۔ کوئی بھی ملک کووڈ 19 کے  خطرات سے محفوظ نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ یکجہتی اور تعاون اس سے نجات کے لازمی اجزاء ہیں، جس کی دنیا کو اب پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔

سنگھوا وینکے سکول آف پبلک ہیلتھ کی بانی ڈین اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی سابق ڈائریکٹر جنرل مارگریٹ چان نے 6 دسمبر کی صبح ایک سیشن میں کہا کہ وبانے عالمگیر سطح پر ہیلتھ گورننس اور تعاون کی کمزوری کو بے نقاب کر دیا ہے۔ غیر یقینی صورتحال سے بھری اس باہم مربوط  دنیا میں، ہمارے مشترکہ چیلنجوں کو حل کرنے اور عالمی صحت کی حکمرانی کو بہتر بنانے کے لیے عالمگیرتعاون ضروری ہے۔

2021 امپیریل اسپرنگس کا بیان تمام ممالک سے کثیرالجہتی تعاون کو بڑھانے، اقوام متحدہ کے ساتھ بین الاقوامی نظام کو اس کی بنیاد پر برقرار رکھنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر مبنی بین الاقوامی تعلقات کو کنٹرول کرنے والے بنیادی اصولوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا تقاضہ کرتا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں، اقوام متحدہ کے سابق سکریٹری جنرل، انتونیو گوٹیرس نے “ایک زیادہ جامع نیٹ ورک اور موثر کثیرالجہتی” پر زور دیا، اور تجویز کیا کہ نوع انسانی کو درپیش مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نئے کثیر الجہتی حل کی ضرورت ہے۔

گورڈن براؤن، برطانیہ کے سابق وزیر اعظم نے فورم میں کہا کہ سماجی ناانصافی، موسمیاتی تبدیلی، ویکسین کی عدم مساوات اور ڈیجیٹل عدم تحفظ جیسے مسائل  فطری طور پر عالمگیر نوعیت کے ہیں، جن کے عالمگیر حل کی ضرورت ہے۔ اس وقت دنیا کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ایسکو آہو، فن لینڈ کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ممالک کو مشترکہ اصول بنانے اور کھلی، کثیر الجہتی تجارت کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ برابری کو ممکن اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہر کوئی “مشترکہ اہداف اور مقاصد میں شامل ہونے کے قابل ہے۔”

شرکاء کے درمیان ایک غالب خیال یہ ہے کہ، عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، ممالک کو بنی نوع انسان کی مشترکہ اقدار کی وکالت کرنی چاہیے، کثیرالجہتی کو مستقل طور پر برقرار رکھنا چاہیے اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو فروغ دینا چاہیے۔ برابری اور مشترکہ ترقی کے نئے نمونے کے تحت صرف یکجہتی اور تعاون کو آگے بڑھا کر ہی دنیا نوع انسانی کے لیے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی تشکیل دے سکتی ہے۔

ماخذ: 2021 امپیریل اسپرنگس انٹرنیشنل فورم