‫گوانگ ژو نینشا میں ایشیا یوتھ لیڈرز فورم (اے وائی ایل ایف) 2021 کا کامیاب انعقاد ہوا

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email
Print
Tumblr

گوانگ ژو، چین، 30 نومبر 2021 /ژن ہوا-ایشیانیٹ/– ایشیا یوتھ لیڈرز فورم (اے وائی ایل ایف) 2021، “اوپن اینڈ انوویٹ – ہمارے نوجوانوں کی طاقت کے ذریعے ایشیا کے مستقبل کی آ بیاری” کے موضوع پر 26 سے 29 نومبر 2021 کو گوانگ ژو کے ضلع نینشا میں کامیابی سے منعقد کیا گیا جس میں آن لائن اور آف لائن دونوں کے ذریعے ایشیا بھر سے تقریبا 300 نوجوان رہنماؤں نے شرکت کی۔ “ایشیا یوتھ ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو 2021” کا آغاز اے آئی ایل ایف کے سیکرٹری جنرل لیو ہائی جیانگ نے کیا۔ فورم میں، شرکاء نے ٹیکنالوجی انوویشن اور اسمارٹ سٹی، ثقافت، جسمانی تعلیم اور سیاحت کی ترقی، بین الاقوامی مالیات اور سرمایہ کاری تعاون، بین الاقوامی تجارت اور کنکٹنگ ایشیا ، ہیلتھ کیئر اینڈ چیرٹی سے لے کر گوانگ ڈونگ – ہانگ کانگ – مکاؤ گریٹر بے ایریا کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ جیسے موضوعات پر تفصیلی  تبادلہ خیال کیا گیا جس کے نتیجے میں وسیع اتفاق رائے پیدا ہوئی۔

“ایشیا یوتھ ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو 2021” درج ذیل تھا:

آج کے نوجوان ایشیا کا مستقبل ہیں۔ ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلوں اور باہمی افہام و تفہیم کے فروغ میں مشترکہ کوششوں سے نوجوان ہمارے مشترکہ گھر ایشیا کی مزید ترقی میں بہت بڑا تعاون کریں گے۔ یہ ایشیا اور دنیا کے مستقبل کے ساتھ ساتھ بنی نوع انسان کی فلاح و بہبود کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو کثیر الجہتی جذبے کو برقرار رکھنا چاہئیے مواصلات کو مستحکم کرنا چاہئیے، تعاون میں اضافہ کرنا چاہئیے اور کھلے ذہن کے ساتھ مشاورت، تعاون اور مشترکہ فوائد کے تصور پر عمل کرتے ہوئے جیت کے تعاون کے حصول کے مواقع شیئر کرنے چاہئیں۔ نوجوانوں کو اپنی ذمہ داری لینی چاہئے اور ایشیا کی بحالی میں اپنے عزم کا احترام کرنا چاہئیے۔

سائنس اور تعلیم، سیاحت اور ثقافت، طبی دیکھ بھال کے شعبوں میں جدت طرازی کے ساتھ ساتھ تبادلے اور ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرتے ہوئے ہم یکجہتی، ترقی اور خوشحالی کا ایشیا تعمیر کریں گے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو تکنیکی اختراعات میں تعاون کو مستحکم کرنے کی کوشش کرنی چاہئیے تاکہ بنی نوع انسان کی مجموعی دولت میں اضافہ کیا جاسکے، سماجی تنازعات کو کم کیا جاسکے اور انسانی تہذیب کی ترقی اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کی عالمی کوششوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون کیا جاسکے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو انسانی صحت کو درپیش مشترکہ چیلنجوں مثلا ناول کورونا وائرس کا سامنا کرنے کے لئے متحد ہونا چاہئیے۔ ہمیں اس وبا کے خلاف لڑتے وقت تعاون کے راستے پر چلنا چاہئے اور عالمی صحت عامہ کی سلامتی کی حکمرانی کو تقویت دینی چاہئے اور کوویڈ-19 وبا پر سیاست کرنے یا غلط لیبل لگانے کی کوششوں کی مخالفت کرنی چاہئیے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو کھیلوں کے مقابلوں میں شامل بنی نوع انسان کی روحانیت کو مکمل طور پر اجاگر کرنا چاہئیے، بیجنگ وِنٹَر اولمپکس جیسے بڑے پیمانے پر کھیلوں کے مقابلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئیے اور ایشیائی نوجوانوں کی متحرکیت اور ایک کھلے، جامع اور ترقی پسند ایشیا کے تصویر کو دنیا کے سامنے دکھانا چاہیئے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو فطرت کا احترام اور تحفظ کا احساس پیدا کرنا چاہیئے، سبز، کم کاربن اور پائیدار ترقی کے راستے پر عمل کرنا چاہئے، مشترکہ کوششوں سے اپنے وطن کی حفاظت کرنی چاہئیے اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کے لئے نوجوانوں کی طاقت میں حصہ ڈالنا چاہئیے۔

ماخذ: ایشیا یوتھ لیڈرز فورم (اے وائی  ایل ایف) 2021